حیدریّم، قلندرم، مستم
بندۂ مرتضیٰ علی ہستم
میں حیدری ہوں، قلندر ہوں، مست ہوں، میں علی مرتضیٰ (ع) کا بندہ ہوں۔
پیشوائے تمام رندانم
کہ سگِ کوئے شیرِ یزدانم
میں تمام رندوں کا امام ہوں کہ شیرِ خدا کے در کا سگ ہوں۔
من بغیر از علی نہ دانستم
ھو الاعلیٰ، ھو العلی گفتم
میں علی (ع) کے علاوہ کسی کو بھی نہیں جانتا، وہی اعلیٰ ہیں، وہی بلند ہیں، بس یہی کہتا ہوں۔
غیرِ حیدر اگر ہمی دانی
کافری و یہود و نصرانی
تُو اگر حیدر (ع) کے علاوہ کسی کو جانتا و مانتا ہے تو پھر کافر ہے، یہودی ہے یا عیسائی (یعنی ان کو ماننا ایمان کا حصہ ہے اور نہ ماننے سے ایمان نہیں رہتا)۔
شاہبازے فضائے لاہوتم
مستِ صہبائے مرتضیٰ ہستم
میں لاہوتی (زمان و مکان، کائنات سے ماورا) فضا کا شاہباز ہوں کہ میں بادۂ مرتضیٰ (ع) سے
بشکریہ-- محمد وارث
---------------------------------------------
(اک اور ذریعے سے)
حیدریم قلندرم مستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
جام مہر علی ز در دستم
بعد از جام خوردم مستم
کمر اندر قلندری بستم
از دل پاک حیدری ہستم
میں نے حضرت علی کی محبت کا جام پیا
پینے کے بعد میں مست ہو گیا
میں نے قلندری کے میدان میں قدم رکھا
دل و جان سے میں حیدری ہو گیا
حیدریم قلندرم مست
بندہ مرتضٰی علی ہستم
از مئے عشق شاہ سرمستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
من بغیر از علی نہ دانستم
علی ولی اللہ از ازل گفتم
حیدریم قلندرم مستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
غیر حیدری ہمی اگر دانی
کافری و یہودی و نصرانی
بہشت ایمان علی فمیدانی
بپدیری کہ ایں مسلمانی
حیدریم قلندرم مستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
سرگروہ تمام رندانم
رہبر سالکم عارفانم
ہادی عاشقانم مستانم
کہ سگ کوئے شیر یزدانم
حیدریم قلندرم مستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
نہ رسد کئے حشمت و جاہش
منم عثمان مروندی بندہ درگاہش
برزماں ہست حال ما آگاہش
بوصالش بود سدا خواہش
حضرت علی کے مرتبہ کو کوئی نہیں پہنچا
میں عثمان مروندی آپ کی بارگاہ کا غلام ہوں
آپ ہر زمانے میں میرے حال سے واقف رہے ہیں
آپ سے ملاقات کی ہمیشہ خواہش رہی ہے
azkalam -- بشکریہ
بندۂ مرتضیٰ علی ہستم
میں حیدری ہوں، قلندر ہوں، مست ہوں، میں علی مرتضیٰ (ع) کا بندہ ہوں۔
پیشوائے تمام رندانم
کہ سگِ کوئے شیرِ یزدانم
میں تمام رندوں کا امام ہوں کہ شیرِ خدا کے در کا سگ ہوں۔
من بغیر از علی نہ دانستم
ھو الاعلیٰ، ھو العلی گفتم
میں علی (ع) کے علاوہ کسی کو بھی نہیں جانتا، وہی اعلیٰ ہیں، وہی بلند ہیں، بس یہی کہتا ہوں۔
غیرِ حیدر اگر ہمی دانی
کافری و یہود و نصرانی
تُو اگر حیدر (ع) کے علاوہ کسی کو جانتا و مانتا ہے تو پھر کافر ہے، یہودی ہے یا عیسائی (یعنی ان کو ماننا ایمان کا حصہ ہے اور نہ ماننے سے ایمان نہیں رہتا)۔
شاہبازے فضائے لاہوتم
مستِ صہبائے مرتضیٰ ہستم
میں لاہوتی (زمان و مکان، کائنات سے ماورا) فضا کا شاہباز ہوں کہ میں بادۂ مرتضیٰ (ع) سے
بشکریہ-- محمد وارث
---------------------------------------------
(اک اور ذریعے سے)
حیدریم قلندرم مستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
جام مہر علی ز در دستم
بعد از جام خوردم مستم
کمر اندر قلندری بستم
از دل پاک حیدری ہستم
میں نے حضرت علی کی محبت کا جام پیا
پینے کے بعد میں مست ہو گیا
میں نے قلندری کے میدان میں قدم رکھا
دل و جان سے میں حیدری ہو گیا
حیدریم قلندرم مست
بندہ مرتضٰی علی ہستم
از مئے عشق شاہ سرمستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
من بغیر از علی نہ دانستم
علی ولی اللہ از ازل گفتم
حیدریم قلندرم مستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
غیر حیدری ہمی اگر دانی
کافری و یہودی و نصرانی
بہشت ایمان علی فمیدانی
بپدیری کہ ایں مسلمانی
حیدریم قلندرم مستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
سرگروہ تمام رندانم
رہبر سالکم عارفانم
ہادی عاشقانم مستانم
کہ سگ کوئے شیر یزدانم
حیدریم قلندرم مستم
بندہ مرتضٰی علی ہستم
نہ رسد کئے حشمت و جاہش
منم عثمان مروندی بندہ درگاہش
برزماں ہست حال ما آگاہش
بوصالش بود سدا خواہش
حضرت علی کے مرتبہ کو کوئی نہیں پہنچا
میں عثمان مروندی آپ کی بارگاہ کا غلام ہوں
آپ ہر زمانے میں میرے حال سے واقف رہے ہیں
آپ سے ملاقات کی ہمیشہ خواہش رہی ہے
azkalam -- بشکریہ
16 comments:
من بغیر از علی نہ دانستم
علی ولی اللہ از ازل گفتم
iss ka meanings nae hai...can anyone please guide me
من بغیر از علی نہ دانستم
علی ولی اللہ از ازل گفتم
iss ka meanings nae hai...can anyone please guide me
میں علی کے علاوہ کسی کو نہیں جانتا
علی اللہ کا ولی ہے یہی ازل سے کہتا ہوں
بہت اچھا سلمات رہٰں اللہ فیضان علی سے فیض یاب کرے
Beshak . . is se aala kalaam kya hoga . . Zabardast
علی اللہ ہے
علی اللہ از ازل گفتم
Correction yeh sab ghalat likhaa howaa hai jaa ke Qalander paak check ker lein
O bhai iska mtlab h kai:"mei nei azal sei Aliع ko Allah kai lehjay me guftugu krte dekha h." Mola Aliع ko lisanullah kehte hain yani kai Allah ki zuban
اور ہم سر سبز قلندر پاک کے در کے کتے ہیں، اللّٰہ دعا قبول فرما
برادران اگر اس شعر کو ایسے بھی پڑھا جائے کہ "علی اللہ از ازل گفتم" تو بھی ٹھیک ہے کیونکہ علامہ ناصر عباس شہید نے اس شعر کو ایک مجلسِ میں ایسے ہی پڑھا تھا اور اس کی تشریح بھی بیان فرمائ تھی کہ اس شعر میں قلندری سرکار فرما رہے ہیں کہ میں آل سے ہی علی اللہ کا ورد کر رہا ہوں، کیونکہ علی بھی اللہ پاک کا صفاتی نام ہے اور جیسے ہماری اللہ تعالیٰ کو دوسرے صفاتی ناموں سے پکارتے ہیں یعنی میرا کریم اللہ، میرا رحیم اللہ اسی طرح میں اللہ تعالیٰ کو اسکے صفاتی نام علی سے پکارتا ہوں یعنی میرا علی اللہ
درحقیقت مصرا اسطرح ہے علی اللہ از ازل گفتم
اسکا مطلب ہے کہ علی اللہ کا ولی ہے نا کہ)(علی اللہ ہے) (ناعوذباللہ
الله تعا لٰی نے جب آپ کو انسان بنایا ہے تو خود کو کسی کے در کا کتا بنا کر الله کے کاموّں کی توہین نہ کریں ۔کتے تو ہم الله کے بھی نہیں ہیں حلانکہ پیدا اس نے کیا۔اگر کسی کے در کا کتا بننا ہی مقصود ہوتا توجہاں اور
اتنے کتے دنیامیں ہیں آ پ کو بنانے کے لیے اللہ کو کسی کی اجازت نہیں تھی۔اگر الله نے انسان بنایا ہے توآپ کسی صورت کسی کے کتے ہونے کا دعوہ نہیں کر سکتے
ماشاءاللہ بہت خوب
جام مہر علی ز در دستم
بعد از جام خوردم مستم
Brother May Allah peace be upon you.you are getting it wrong in poetry each word has a very unique meaning and interpretation..Here it's mean loyality that i always remain bound with you , your efforts and your achievements. جو آپ کا کام وہ ہی میرا کام
میں علی علیہ السلام کے سوا کسی کو نہیں جانتا
میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ علی علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے ولی ہیں۔
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔